webnovel

دین مصطفی ہی اب تخت پہ ہوگا:

کالی آنکھوں میں یہ جو شولے ہیں،اب کچھ تو ہوگا

سب اہلے وفا جو بولے ہیں،اب کچھ تو ہوگا،

اب لوگ جو یہ پوچھے ہیں کہ کیا ہو گا،

بس اب ہوگا تو وہی جو منظورخدا ہوگا۔

 

ہے وہ تو ٹھیک مگر،اور ذرا کھول کے بتا کے کیا ہوگا

ارے سب مل کے جب آیک ہوے ہیں،اب کچھ تو ہوگا،

جو ہوگا وہ دیکھے گی چشم اہل درد مگر،جو ہوگا وہ عوام و ناس سے بھی پوشیدہ نہ ہو گا،

چل ٹھیک میں نے مانا کہ اب کچھ تو ہوگا۔

 

مگر،رک،سن،یہ راز بھی سماعت کر جا

ایسے ہی نہیں پر،تو کچھ کرے گا تو کچھ ہوگا،

ہوگا جب وہ جسے ہونا ہے،

تو خود بھی دیکھنے گا کہ وہ کیا ہوگا۔

 

ہے لاکھ درد،مگر اس بار امید ہے سچی

کہ اس بار جو ہوگا وہ سب سے بڑا ہوگا،

کچھ سن لے،برداشت کر،گالیاں بھی کھا لے،

وقت وہ اب دور نہیں کہ بس دین مصطفی ہی تخت پہ ہوگا۔

(2)

مگر میں جو سنتا ہوں وہ تو سن نہیں سکتا

میں سنتا ہوں کہ اب تو،بس سائینس کا دور ہوگا،

ارے  رو مت،کہ تو تو ہنسا رہا ہے مجھے

کیا دیکھتا نہیں کہ اب یہ شور شرابا کیا ہے۔

 

تو مان کہ نہ مان مگر،سائینس تو رہی دور

اب جو ہوگا یہ تو مفتیوں سے نہ پوچھ،

جا پوچھ کسی راہگیر مسلم فقیر سے

کہ اب جو یہ ہوگا وہ دورمصطفی ہوگا۔