webnovel

"ہاروں تو صنم تیری"

یہ کہانی ہے جان چھڑکتے رشتوں کی۔۔۔۔۔۔۔ قرابت داروں کے یکدم بدل جانے کی۔۔۔۔ کچھ کھٹی میٹھی باتوں یادوں کی۔۔۔۔۔ کچھ کڑوے کسیلے بدلوں کی۔۔۔۔ نا قابل یقین غلط فہمیوں کی۔۔۔۔ کچھ گر کر سنبھلنے کی۔۔۔۔۔کچھ دیکھتے بوجھتے کودنے کی ناقابل یقین داستان۔۔۔۔۔''ہاروں تو صنم تیری۔۔۔''

Esha_Azizz · สมัยใหม่
เรตติ้งไม่พอ
2 Chs

ہاروں تو صنم تیری

<p style="direction: rtl;">پُورے گھر میں دعوت کی تیاریاں زوروشور سے جاری تھیں۔اُس کی آنکھ نامانُوس سی آواز سے کُھلی۔ کچھ دیر کسلمندی سے لیٹے رہنے کے بعد وہ اٹھی اور شاور لینے کے بعد باہر آئی اور اپنے بالوں کو ٹاول سےآزاد کیا۔اس کے خوبصورت بال کمر پر آگرے۔ان کو برش کرکے کھلا رہنے دیا اور ایک نظر آئینے میں خود کو دیکھا۔ آسمانی رنگ کا کُرتا جس پر سفید کڑھائی کی گئی تھی اس کے ساتھ سفید کیپری اور ہم رنگ ڈُوپٹے کے ساتھ وہ کھل اُٹھی وہ مسکرائی اور نیچےسیدھا کچن میں چلی آئی۔عروہ بیگم نہایت انہماک سے سلاد تیار کر رہی تھیں ساتھ میں افشین ڈسٹر کے ساتھ برتن صاف کر رہی تھی۔وہ حیران ہُوئی تھی۔

<p style="direction: rtl;">''ماما خیریت ہے؟کوئی آرہا ھے کیا؟''عُروہ بیگم کو افشین کے ساتھ کام کرتا دیکھ کروہ پُوچھ بیٹھی۔ وہ جو ساتھ ساتھ افشین کو سب کچھ جلد تیار کرنے کی ہدایات بھی کر رہئں تھیں بولیں:

<p style="direction: rtl;">ہاں عرفان بھائی آرہے ھیں۔۔۔'' اُنہوں نے مسکرا کر بتایا۔

<p style="direction: rtl;">'لندن سے؟وہ بھی اتنی اچانک؟ خیریت تو ہے نا ماما۔۔۔۔؟''وہ فکرمند ہوئی تھی۔

<p style="direction: rtl;">عروہ بیگم نے مسکرا کر اپنی لاڈلی بیٹی کو دیکھا۔

<p style="direction: rtl;">''ہاں سب خیریت ہے۔بس وہ سرپرائز دینا چاہ رہے تھے اچانک ۔ اسلئیے ائرپوٹ پر آ کراطلاع دی ہے۔۔۔۔''

<p style="direction: rtl;">''اچھا۔۔۔؟''وہ کچھ اور بھی پوچھنا چاہتی تھی کہ کیا وہ بھی ساتھ آیا ہے جس کے ساتھ وہ دو سالوں سے نکاح جیسے رشتے مین بندھی ہے پر وہ نہ پوچھ سکی کیوںکہ حیا آڑے آ گئی تھی۔عروہ بیگم نے اسے اُنگلیاں چٹخاتے کسی سوچ میں گھرا دیکھا تو مسکرا کر رہ گئیں۔وہ جانتی تھیں کہ وہ کیا سوچ رہی ہے ۔

<p style="direction: rtl;">''کیا ھوا۔۔۔۔۔۔؟

<p style="direction: rtl;">''ہُوں۔۔؟ کچھ نہیں افشین ناشتا ریڈی ہے۔۔۔؟''اسنے پُوچھا اور وہیں کرسی گھسیٹ کر بیٹھ گئی۔

<p style="direction: rtl;">''جی بی بی جی بس لا رہی ہوں۔۔۔۔''

<p style="direction: rtl;">امی ویسے تایا جان خیریت سے آ رہے ھیں؟افشین نے اسکے سامنے ناشتہ لا کر رکھ دیا تھا۔

<p style="direction: rtl;">ارےابھی بھی نہ آئیں تو کیا بارات الے دن آئیں کیا؟اُنہوں نے بھی کچھ تیاریاں کرنی ہیں۔ ایک مہینہ رہ گیا ہے شادی میں۔ تطھیر بھابھی زندہ ہوتیں تو شاید ان کے کندھے سے تھوڑا بوجھ ہلکا ہوتا۔لیکن اب سارا کام اُنہوں نے اور ارتضیٰ نے ہی کرنا ہے۔ ادھر آکر اُنہوں نے ابھی تمہاری بری کا سامان بھی ریڈی کرنا ہے افففف اللہ ہی ان کی مدد کرے۔۔۔۔۔''وہ سوچ کر ہی پریشان ہونے لگیں تھیں۔یعنی وہ بھی آۓ گا وہ سوچ کر مسکرادی۔

<p style="direction: rtl;">''اچھا آپ پریشان مت ہوں اللہ ان کی مدد کرے گا انشااللہ۔اچھا امی پھپھوکو فون کردیا کیا ؟میرا علیزے سے ملنے کا دل کر رہا ھے۔۔۔۔''

<p style="direction: rtl;">''ہاں کردیا ہے۔تھوڑی دیر تک پہنچنے والی ہیں ۔۔۔۔''

<p style="direction: rtl;">''سچ؟چلیں شکر ہےزری پھپھو بھی آئیںگی۔۔۔۔''تبھی افشیں کو دیکھ کر اس نے victory کا اشارہ کیا جسے دیکھ کر وہ سمجھ گئی کہ ماہم چاۓکا کہہ رہی ہے۔ وہ مُسکرا کر چاۓ بنانے لگی۔

<p style="direction: rtl;">٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

<p style="direction: rtl;">''ماہی۔۔۔۔ یار تمہیں پتہ ھے نہ کہ میں نے تمہاری شادی کا کتنا انتظار کیا ہے؟ اب Atlast میں تمہیں دلہن کےرُوپ میں دیکھوں گی۔...oh my God i am very exited۔اور ایک بات کان کھول کر سن لو ارتضیٰ سے کہنا بارات والے دن جیب بھر کے آۓ میں دودھ پلائی میں زرا بھی رعایت نہیں کروں گی۔

<p style="direction: rtl;">ماہم ہنسنے لگی ''اچھا بھئی لے لینا تم دودھ پلائی۔۔۔۔ خود ہی کہ دینا اُسے۔۔۔۔''

<p style="direction: rtl;">علیزے اور زرتاج بیگم کچھ دیر پہلے ہی اسلام آباد سے ادھر پہنچی تھیں زیشان پنڈی میں ظفر صاحب کے ساتھ بزنس ٹور پہ تھا اسلئیے وہ دونوں نہیں آسکے۔ وہ چاۓ بنانے کچن میں آئی تھی زری پھپھو کو اس کے ھاتھ کی چاۓ خاص طور پہ پسند تھی اسلئیے افشین کو کہنے کے بجاۓ وہ خود ہی چاۓ بنانے کچن میں آگئی۔علیزے بھی اسکے پیچھے ہی چلی آئی۔اور اب وہ اپنی خوشی کا اظہار کر رہی تھی۔

<p style="direction: rtl;">وہ چاۓ مگوں میں انڈ یل کر باہر آئی جہاں زرتاج بیگم امی سے باتیں کرنے میں مصرُوف تھیں اسنے چاۓ کے لوازمات ٹیبل پر سجاۓ اور خود بھی وہیں کرسی پر ٹک گئی۔تبھی ملازم نے گیٹ کھولا اور ایک گاڑی گیٹ سے اندر داخل ہُوئی۔ماہم جانتی تھی وہ کون ہوگا تبھی فوراۤۤ کھڑی ہوگئی۔زری پھپھو اور علیزے نے بھی پیچھے مُڑ کر دیکھا۔جبکہ عُروہ بیگم عرفان صاحب اور ارتضئٰ کا استقبال کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔

<p style="direction: rtl;">٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭