webnovel

بچوں کی نفسیات

1: بچے کی فطرت ہوتی کہ وہ منہ سے بتائی گئی بات پر کم اور کیا گئے عمل کی پیروی زیادہ کرتا ہے

2: نقالی انسان کی فطرت کا سب سے بڑا داعیہ ہے

3: کوئی بچہ نالائق یا کند ذہن نہی ہوتا

4: ہر بچہ اپنی منفرد خصوصیات لے کر پیدا ہوتا ہے

5: بچوں کے مستقبل کا فیصلہ اپنی آرزوون کی بجائے ان کی صلاحیت کی بنیاد پر کریں

6: اگر آپ بچوں سے وہ برآمد کرنے کی کوشش کریں گے جو ان میں رکھا ہی نہی گیا تو آپ انہیں ناکارہ بنا دیں گے

7: بچے فطرتا آزادی چاہتے ہیں جبر صحیح چیزوں پر بہی ہو تو اسے باغی بنا دیتے ہیں

8: بچوں کی صلاحیت کو باہر آنے کیلئے آزادی حوصلہ اور خود اعتمادی کی ضرورت ہوتی ہے

9: بچے ہمارے رد عمل کی بنیاد پر اعمال کے مراتب کرتے ہیں تو اسکا اظہار شعور اور منصوبے کے ساتھ ہونا چاہیے

10: بچوں سے رویہ ایسا رکھیں کہ دل میں آپکی محبت اپکے خوف پر ہمیشہ غالب رہے

11: بچوں سے محبت ضرور کریں لیکن اس محبت کو اپنی ایسی مجبوری مت بننے دیں جسکا بچے غلط فائدہ اٹھانا شروع کر دیں محبت اور سختی میں توازن رکھیں

12: بچوں کی شرارت انکی ذہانت کی پیداوار ہوتی ہیں بچہ جتنا شرارتی ہوتا ہے اتنا ذہین ہوتا ہے شرارت بچوں کے مزاج کا حصہ ہوتی ہے

13: مسسل ڈانٹ ڈپٹ نکتہ چینی اور پٹائی سے بچے کے دل سے احترام نکل جاتا ہے

14: سوال کرنا انسان کی ذہانت کی علامت ہے اسکے ذہن و دماغ کے زندہ ہونے کی دلیل ہے بچوں کے سوالات کے جوابات ضرور دیں

15:  کچھ عادتیں بچوں میں ان کی والدین کی طرف سے ان کو وراثت میں ملتی ہیں جس کی وجہ سے اس کی بالیدگی ہو جاتی ہے ۔ پھر پیدائش اور ماحول کے اثرات سے فرد کی نشو و نما ہوتی ہے۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ بالیدگی اور نشو نماآہستہ آہستہ اور درجہ بدرجہ ہوتی رہتی ہے ۔ جسمانی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ ذہنی پرورش بھی پروان چڑھتی رہتی ہے لیکن جسمانی نشو و نما ایک حد تک جا کر رک جاتی ہے مگر ذہنی ، جذباتی اور معاشرتی تبدیلیاں زندگی بھر جاری رہتی ہیں اس کے سوچنے، سمجھنے، اُٹھنے بیٹھنے ، ااور خوشی اور غم کے انداز وقت کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں