webnovel

https://youtube.com/shorts/9utgqOqrKAA?feature=shared

نہ تھا کچھ تو خدا تھا ،

کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا

ڈبویا مجھ کو ہونے نے

نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا

ہوا جب غم سے بے حس تو

غم کیا سر کہ کٹنے کا

نہ ہوتا اگر جدا تن سے تو

زانو پہ دھرا ہوتا

ہوئی مدت کہ مر گیا غالب

پر یاد آتا ہے

وہ ہر اک بات پہ یوں کہنا

کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا