webnovel

the one to be

Penulis: her_thatgirl
Fantasy
Sedang berlangsung · 1.3K Dilihat
  • 3 Bab
    Konten
  • peringkat
  • N/A
    DUKUNG

What is the one to be

Baca novel the one to be yang ditulis oleh penulis her_thatgirl yang diterbitkan di WebNovel. ...

Ringkasan

tagar
10 tagar
Anda Mungkin Juga Menyukai

Los Angeles Lovers " یہ Los Angeles تھا جہاں رات گیے تک public tran

یہ Los Angeles تھا جہاں رات گیے تک public transportation چلتی تھی ۔ آج ایک الگ دن تھا Suzi اپنی job سے واپس گھر نہیں جانا چاھتی تھی ۔ وہ اکیلی اور خاموش لڑکی تھی بلکل novel stories میں بتاۓ جانے والی لڑکیوں جیسی پر Suzi بہت حسین تھی ۔ وہ چاند کی طرف دیکھتے ہوۓ سڑک پر کافی دلیری سے قدم اُٹھا رہی تھی شاید اُس نے پی رکھی تھی ۔ اب وہ ایک بس سٹاپ پر آ کر روک گئ اور یہ وہی بس تھی جو اُس کو اُس کے گھر لے جاتی ۔ وہ بس میں چڑھی اور سب سے آخری سیٹ پر نظر دوڑائی اور وہاں جا کر بیٹھ گئ ۔ کیا میں خوبصورت نہیں ہوں ؟ Suzi نے دریافت کیا اپنے ساتھ بیٹھے ایک اجنبی شخص سے وہ دیکھنے میں 35 سال کا لگتا ہے اور اچھی شکل و صورت کا ہے ۔ میں نے ایسا کب کہا ۔ martin نے جواب دیا ۔ تو تم میری طرف کیوں نہیں دیکھتے ؟ Suzi نے پھر سوال کیا ۔ Martin نے گلے کو صاف کرتا ہوۓ کہا ۔ آپ میرے لیے ابھی بلکل اجنبی ہیں میں آپ سے پہلی بار مل رہا ہوں جہاں تک مجھے لگتا ہے ۔ اور اُس نے اِس بار اپنی نظر اُٹھا کر جب Suzi کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ اُن آنکھوں میں تیرتے ہوئے درد سے کچھ دیر خاموش ہو گیا ۔ جب کہ Suzi اب بھی اُسکی جانب دیکھ رہی تھی ۔ کافی دیر کی خاموشی کو پاؤں سے روند کر martin نے سوالیہ انداز میں پوچھا کیا میں آپکا نام جان سکتا ہوں ؟ جی ضرور ۔ میرا نام Suzi ہے ۔ اور آپکا ؟ جی martin martin نام ہے میرا اُس نے دو مرتبہ اپنا نام دہرایا ۔ نا جانے کیا ہوا کہ Suzi یکدم رونے لگی ۔لیکن بغیر آواز کہ martin اُسکی آنکھوں سے جاری ہونے والے آنسوں سے زیادہ پریشان نہیں ہوا کیونکہ یہ پہلی مرتبہ نہیں تھا جب وہ سیاہ کالے لباس میں ملبوس چاند سی لڑکی کو روتا دیکھ رہا تھا ۔ ایسا پہلے بھی ہو چکا تھا ۔ وہ اکثر خواتین کی بےبسی پر شرمندہ ہو جاتا تھا۔ خود کو اِس آزاد معاشرے کا باشندہ کہنا آسان تھا مگر یہاں کہ اصولوں پر عمل درآمد ہونا مشکل تھا ۔یہ بےبس خواتین جن کی آنکھوں میں درد نظر آتا تھا جو بہت سنجیدہ اور بہت اچھے گھروں سے تعلق رکھتی تھیں اب تنہائی کہ سبب روتی تھی یا پھر اُنکا کوئی اپنا جو اُنکا سرپرست تھا دنیا سے جا چکا تھا ۔ اچانک بس کی بریک لگی اور martin اپنی خیالی دنیا سے باہر آگیا اُس نے اِیک لمبا سانس لیا جیسے وہ یہ کہنا چاہتا ہو کہ اگر میں کچھ دیر اور اپنے خیالات میں رہتا تو شاید مر جاتا اور میری دماغ کی رگ پھٹ جاتی ۔ اُس نے Suzi کی جانب دیکھا ۔ وہ اب اپنی آنکھیں صاف کر رہی تھی ۔ لیکن وہ ایسا کیوں کر رہی تھی ؟ martin نے جو سے ایک بےتُکہ سوال کیا ۔ پھر اُس نے خودی خود کو جواب دیا ۔ شاید وہ دنیا کے سامنے اپنی یہ تصویر نہیں لانا چاہتی تھی ۔ Excuse me ... Martin said اور جیسے Suzi چاہتی تھی کہ martin اُسے مخاطب کرے ۔ کیا آپ ٹھیک ہو ؟ اُس نے پانی کی بوتل آگے کرتے ہوئے پوچھا ۔ اُس وقت Suzi نے پانی کی بوتل کو اپنے لبوں سے لگاتے ہوئے ہاں میں سر ہلایا ۔ کیا میں جان سکتا ہوں آپ اُداس کیوں ہو ؟ martin نے دریافت کیا ۔ پر روز کی طرح اُسکا سٹاپ آگیا تھا اور وہ الوداع نا کہہ کر وہاں سے اُٹھ گئی اور اُترتے وقت اُس نے آخری بار martin کی جانب دیکھا وہ مُسکرایا جیسے وہ Suzi کا حوصلہ بڑھانا چاہتا تھا ۔ اگلے ہی لمحے وہ اپنے گھر تھی جہاں اُسکا دم گھٹتا تھا اب وہ اُس دیوار کی جانب دیکھ رہی تھی جہاں اُسکی اور اُسکے خاوند کی بہت ساری تصویریں تھیں وہ " Martin John تھا جس کو اِس دنیا سے گیے تین برس ہو چکے تھے مگر وہ آج بھی Suzi کی یادوں میں زندہ تھا جس کی محبت میں Suzi پل پل گُزار رہی تھی ۔

Qasim_Chuhan · Seram
Peringkat tidak cukup
2 Chs

Transmigración al mundo de Zombie Land Return (BL) Versión Alternativa

Park Moon transmigró al cuerpo de un personaje con el mismo nombre que ni si quiera puede considerarse carne de cañón en una de las novelas más populares de su generación. Antes de que el fin del mundo comience necesita encontrar un medio de supervivencia. Park Moon hace todo lo posible para no llamar la atención de los protagonistas por temor sus misteriosos y poderosos dedos dorados. Pensando en el día que tendría que confrontarlos optó por hacer uso de su conocimiento de la novela y su adaptación a un juego móvil, para obtener sus propios dedos dorados. ....................................................................... Protagonista Masculino: ¿Te gustaría unirte a nuestro equipo? Park Moon: Me niego. Protagonista Masculino: Vamos, siempre dices eso que tal si dejo entrar a mi espacio a cambio. Park Moon: Me niego rotundamente (¿Por qué no vas a molestar a tu novia y me dejas tranquilo?) ....................................................................... Protagonista Femenina: ¡Estúpido Park Moon! Otra vez te le estas insinuando a mi novio. Park Moon: Ya te lo dije antes, no tengo ningún interés en tu novio. Sistema Interestelar: Anfitriona no creo que este mintiendo. Protagonista Femenina: Tu cállate, no sabes lo que pasa por su cabeza así que no te entrometas. Park Moon: ... (Acaso se te olvido que yo no puedo escuchar a tu sistema) ....................................................................... Villano Principal: Creo que te he visto antes. Park Moon. Creo que estas equivocando. ....................................................................... Novela Web Boys Love. Todos los derechos reservados de esta novela para su propio autor.

Sistema008 · LGBT+
Peringkat tidak cukup
90 Chs

peringkat

  • Rata-rata Keseluruhan
  • Kualitas penulisan
  • Memperbarui stabilitas
  • Pengembangan Cerita
  • Desain Karakter
  • latar belakang dunia
Ulasan-ulasan

DUKUNG

empty img

segera hadir

Lebih lanjut tentang buku ini

General Audiencesmature rating
Lapor