webnovel

وجہ تم ہو ۔۔

قسط نمبر 3

email: romanmusharaf8@gmail.com

(آپ اپنی سٹوری بھیجیں اور اپنے پسندیدہ نام کے ساتھ اسے منصوب کریں)۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کششِ اب حارث کو گھر لے جانے کے لیے تیار تھی وہ سڑک کے اس پار کھڑی تھی۔۔اسکے سامنے سات سے آٹھ کالے رنگ کی گاڑیاں کھڑی تھی اور درمیان والی گاڑی میں رافع سکندر اپنی سوچوں میں گم تھا وہ اپنے سارے دن کا جائزہ لے رہا تھا کہ اچانک اسکی نظر کشش پر پڑی اور اسکے دل نے ایک بیٹ چھوڑی اسکی نظر کشش پر جم گئ جوکہ کسی کیب کے انتظار میں تھی ۔۔ اب رافع سکندر کی پوری توجہ اس پر تھی اور اسے اپنے اردگرد کچھ دکھائی نہ دیا سواۓ کششِ کے ۔۔ ایسے جیسے وہ ہمیشہ کے لیے صرف اسے دیکھنے کی قوت رکھتا تھا ۔۔

اچانک سے سگنل کھلا اور کشش ایک دم سے اسکی نظروں سے اوجھل ہو گئ وہ اپنی گاڑی سے اترا اور ادھر ادھر دیکھا لیکن اسے نظر نہ آئی تو اسکا گارڈ اسے پروٹیکشن دیتے ہوئے اسے واپس گاڈی تک لے گیا ۔۔

💫💫💫💫💫💫💫💫

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رافع کے سامنے کششِ کا چہرہ تھا روشن رنگت اور آنکھیں درمیانی جن پر گھنی پلکوں کا سایہ تھا بال وزن میں ہلکے جو ہوا کی ہرکت سے اسکے چہرے پر گر رہے تھے ، نازک ہاتھوں سے جنکی رنگت سفیدی مائل تھی وہ بالوں کو چہرے سے پیچھے کرتی اپنا عکس رافع سکندر کی آنکھوں میں چھوڑ گئ ۔وہ ساری رات اسے سوچتے ہوئے اور لبوں پر مسکراہٹ لاتے ہوئے سو گیا جبکہ اسکی زندگی میں پریشانیاں اور خطرے اتنے تھے کہ اسے سوچتے وہ کبھی اسے اتنی جلدی نیند نہ آتی تھی شاید کششِ کو سوچتے اسے اس قدر سکون ایا کہ وہ سو گیا اور سے علم بھی نہ ہوا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کششِ اب سارا دن حارث کی خدمت میں لگی رہتی اور سارے کاموں سے فارغ ہو کر رات کو سونے کے لیے جب بستر پر لیٹ جاتی تو رو پڑتی وہ وقت کی پابند تھی اور دن بھر کی مصروفیات کے باوجود وہ کبھی نماز قضا نہ کرتی وہ جب عشاء کی نماز ادا کرتی تو اپنے اللّٰہ کے سامنے شکوے سے بھری آنکھیں اٹھا کر دیکھتی کیونکہ وہ ان سب زمہ داریوں سے تھکی تو نہ تھی لیکن وہ یہ سوچ کر رو دیتی کہ اگر اسکے والدین اسکے پاس ہوتے تو آج اسے زندگی میں کسی چیز کی کمی نہ ہوتی ۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رافع پر جیسے کششِ نے اپنا مستقل عکس چھوڑ دیا تھا وہ سارا دن آسکا عکس آنکھوں میں سجائے اسے محسوس کرتا اور مسکراتا ۔۔۔یو آر سو سویٹ ماۓ ڈارلنگ ۔۔ وہ ایک بہت خوبصورت جگہ پر موجود تھا جو شاید لوگوں سے ڈھکی چھپی تھی وہاں کوئ خاص لوگ دیکھائی نہ دیتے تھے رافع یہاں خود کو سکون دینے کے لیے ایا کرتا تھا ۔۔۔ وہ جب دنیا کی ساری فقروں سے آزاد ہوا تو پھر کششِ کے مصنوعی عکس نے اسکی انکھیوں میں جگہ بنا لی اور وہ اسے سوچتا رہا کہ اچانک سے اسکے بینچ پر اسے کسی کی موجودگی کا احساس ہوا اور اسے اپنی انکھوں پر یقین نہ آیا کیونکہ ہو جس لڑکی کو سوچ رہا تھا وہ اسے پاس تھی اسکی آنکھوں میں نمی تھی اور اسنے رافع کو بلکل اگنور کر دیا تھا وہ اپنی سوچوں میں گم تھی اور سامنے بہتے دریا کو دیکھ رہی تھی رافع کے دل کی دھڑکنیں تیز ہونے لگیں اور اسے اپنی انکھوں پہ یقین نہ آیا کہ اسنے پاس پڑے کششِ کے دوپٹے کو اسکی نظروں سے بچاتے ہوئے چوآ جس پر اسے اس بات کا یقین ہوا کہ یہ حقیقت ہے ۔۔اور اسے جیسے اپنی کسی نیکی کا صلہ مل گیا ہو تبہی حارث اسکے پاس آ کر اسے کششِ نام سے بلاتا ہے جس پر رافع کی آنکھوں میں چمک کی لہر اٹھتی ہے ۔۔۔

👉👈

( جاری ہے)

(آپنی رائے کا اظہار لازمی کریں تاکہ ہمیں حوصلہ ہو شکریہ)۔۔۔

ایک خوبصورت احساس محبت

Roman_Musharafcreators' thoughts