webnovel

chapter#09

# 09

آپی اس بار یہیں ٹھیر گئ وہ واپس نہیں گئ ۔۔۔

شادی کے ہفتے بھر بعد ہی عمیر کی بے وقت حادثاتی موت نے سب کو ہی افسردہ کردیا تھا۔ ہفتہ بھر پرانی دلہن اس بار بیوہ ہو کر اپنے مائیکے واپس چلی گئ ۔۔۔اور شادی میں شرکت کیلئے آۓ ہو سبھی لوگ بھی اپنے اپنے ڈسٹینیش کی طرف چل دئیے

آپی چونکے واپس نہیں جارہی تھی تو شادی کی تقریب کے بعد اپنے فلیٹ میں شفٹ ہوگئ ۔۔۔ یہیں میرے گھر کے قریب ہی اسکا گھر بھی تھا ۔۔۔ اس پراجیکٹ میں پاپا نے اپنی حیات میں ہم دونوں کیلئے ہی علیحدہ علیحدہ فلیٹ خریدا تھا ہمارے جہیز میں دینے کیلئے ۔۔۔

آپی چاہتی تھی میں بھی یہاں ہی شفٹ ہو جاؤں۔۔۔

پر میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا وہ گھر ویسے بھی میں نے رینٹ پر دیا ہوا تھا۔۔۔

اور میں اس سب کا حصّہ نہیں بننا چاہتی جو کچھ اب ہونے والا تھا ۔۔۔کیونکہ ان دنوں میری مصروفیت میرا عشق ہے بس ۔۔۔

آپی اپنے طور پر وہ لاحے عمل تیار کر چکی تھی جس سے وہ امی کو باز رکھ سکے جو کرنے کی وہ خواہش رکھتی تھیں ۔۔۔

مجھے اِن میں سے کسی بات سے کوئی سروکار نہیں کون کیا کرنا چاہتا ہے کیوں کرنا چاہتا ہے ، کون کس سے لڑ رہا ہے کیوں لڑ رہا ہے ،کس کی کس سے دوستی ہے کیوں یہ دوستی ہے ،،،

امی اگر کچھ کرنا چاہتی ہیں تو کر گزریں اگر ایسا کر کے انکو سکون ملتا ہے اور وہ اس سب کے بعد سب کو سکون سے رہنے دیں گی تو پھر وہ کر گزریں ۔۔۔ مجھے ہرگز کوئی اعتراض نہیں ہے ۔۔۔

میں ان سب باتوں سے بے نیاز ہو چکی ہوں۔۔۔

میری دنیا اب بس تم ہی تم ہو ۔۔۔

جو کچھ یہاں ہو رہا ہے یا اگر کچھ ہونے والا ہے تو بھی مجھے سروکار نہیں ۔۔۔

مجھے اگر کسی بات سے فرق پڑ رہا ہے تو صرف آپکے روٹھ جانے سے آپکی خاموشی سے، آپکی خاموشی مجھ میں ایک خوفناک سناٹا اتار رہی ہے ،،، میں کوشش کر رہی ہوں آپکو منا لینے کی ،میں دعا کر رہی ہوں کہ آپ مان جائیں مجھے نہیں لگا تھا آپ بات کرنا چھوڑ دیں گے تو پھر کبھی بات نہیں کریں گے۔۔۔

مجھ سے جو بھی غلطی ہوئی ہے ، میرا جو بھی قصور ہو آپ نظر انداز کر دیں گے ۔۔۔ Shaji میں نے ہر زاویہ سے سوچا پر اپنی غلطی نہیں ڈھونڈ پائی ۔۔۔

پر میں نے مان لیا غلطی میری ہی ہوگی۔۔ ۔ میں پھر بھی آپکو منانے کی کوشش کر رہی ہوں ، اس پَل میری پوری توجہ کا محور آپ ہیں ۔۔۔Shaji میں نے پہلی اسطرح کسی سے محبت نہیں کی ۔۔۔میں جانتی ہوں یہ وقت غلط ہے اس محبت کیلئے۔۔۔مجھے بہت افسوس ہوتا ہے کاش یہ محبت زندگی کے اس دور میں ہوئی ہوتی جب ہونی چاہیے تھی ،،، کاش میں اب کے بجاۓ تب آپ سے ملی ہوتی۔۔۔ پر میں کچھ بھی نہیں بدل سکتی ہوں۔۔۔ لیکن میں اب آپ سے محبت کرنا بھی نہیں چھوڑ پارہی ہوں ۔۔۔ یہ محبت کا پودا بڑی تیزی سے پیڑ بن رہا یے اسکی جڑ مجھ میں پھیلتی جارہی ہے ۔۔۔

میں محبت کی طاقت کے سامنے بے بس ہوں ۔۔۔ میں بس آپکو پکارے جارہی ہوں کہ شاید کس پل میری پکار سُن لیں گے۔۔۔

میں ہر پل مُنتظر ہوں ۔۔۔

لیکن آپ نے میری کسی بھی بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔ جو کہانیاں میں آپکے دل میں اترنے کیلئے لکھ رہی ہوں میرے اِرد گِرد آتش کی طرح جل اٹھی ہیں۔۔۔ میرے دھکتے جذبات کو صرف آپ سے مِل کر سکون مل سکتا تھا ۔۔۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا میں کیا کروں مجھے جینے کیلئے صرف آپکی ضرورت ہے۔۔۔ اور آپ مجھ سے رُخ پھیر چکے ہیں۔۔۔

جہاں مجھے امید ہوتی کہ آپ مان جائیں گے آپکی ناراضگی دور ہو جائے گی وہاں یہ خوف بھی رہنے لگا کے آپ میرا نمبر بلاک نا کر دیں کہیں یہ اذیت میرے ذہن سے چپک گئ تھی ۔۔۔

اور آپ نے مجھ سے بات کۓ بغیر ایک بار پھر میرا نمبر بلاک کردیا

آپ میرا نمبر بلاک کردیتے تو مجھے لگتا جیسے میرا گلا دبا دیا ہے میرا دم گھٹنے لگتا۔۔۔۔ یہ اذیت میرے دل کو بہت تکلیف دیتی ۔۔۔یہ خوف ستاتا کہ رابطے کا واحد زریعہ بھی اب گیا ہاتھ سے ۔۔۔ میری امید بکھر کر میرے سامنے گِر جاتی ۔۔۔ مجھے دکھ ہوتا میں آپکو منا نہیں پائی ۔۔۔ میں اتنے sim card کہاں سے لاؤں۔

ہر درد معمولی ہوگیا اس درد کے آگے۔۔۔ میرے اطراف میں مسائل کے پہاڑ کھڑے ہیں پر میرے لیے اس سے بڑا کوئی اور مسلۂ ہے ہی نہیں۔۔۔

میں نے اب ماسیوں کو پیسے دے دے کر انکے نمبر کے WhatsApp کیری کرنا شروع کردیا ۔۔۔ میں جتنی مشکل سے نمبر ارینج کرتی آپ اتنی آسانی سے بلاک کردیتے ۔۔۔

اِدھر امی میرے سَر پر سوار ہر دوسرے دن میرے کان میں سُر پھونک رہی ہیں کے کامران کو نکاح کیلئے راضی کروا دو ۔۔۔

اوہ خدایا مجھ پر رحم فرما ہر بار میں یہی کہتی۔۔۔

اس بار میں نے گہری سانس بھری اور انکو کہا خدا کی قسم امی میں نے کامران کو نہیں روک رکھا۔۔۔ وہ روز نکاح کریں جس سے چاہے نکاح کریں۔۔۔ میں ان سے بات نہیں کرنا چاہتی پھر بھی آپ کہ کہنے پر کئ بار بات کر چکی ہوں۔۔۔ وہ نہیں مان رہے تو میں کیا کروں ، آپ یقین کیجئے اگر اس شخص کی جگہ میرے قبول ہے قبول ہے کہے دینے سے یہ نکاح ممکن ہوتا تو میں ایک لمحے کی تاخیر کیۓ بغیر کہہ دیتی۔۔۔

میرا پیچھا چھوڑ دیں پلیز ۔۔ اور پھر جب آپ یہاں خود موجود ہیں تو میری کیا ضرورت ہے آپ خود کافی ہیں آپ حکم دیں وہ تعمیل کرے ،،، ویسے تو وہ آپکے کافی فرمانبردار ہیں اب کیا ہوگیا ہے۔۔۔جو آپکی ایک آواز پر آپکے پیچھے دوڑ جائے اب کیا ہوگیا ہے اسے ۔۔۔

اُدھر آپی کبھی لڑ کر ،تو کبھی رو کر ،تو کبھی منا کر صبح شام کامران کے ساتھ اس ایک معاملے میں مصروف تھی کے تم امی کی کوئی بات نہیں مانو گے ۔۔۔ تم امی سے بلکل مت مِلو۔۔۔ وہ ان دو لوگو کی جاسوسی میں مصروف رہتی وہ خاص طور سے اپنے فلیٹ میں شفٹ اسی لیے ہوئی کے کامران بھی اسی پراجیکٹ میں رہتے تھے اس نے واچ مین سے لے کر ماسی تک کو خبر گیری میں لگا رکھا ہے کہ امی اگر وہاں پہنچیں تو اسے فوراً اطلاع ملے ۔۔۔

جبکہ یہ سب کچھ میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا ہے ۔۔۔ میں اس سب کا حصّہ نہیں ہوں اب ۔۔۔

مجھے لگ رہا تھا میرے ربّ نے میرے لیے نئ دنیا کا در کھول دیا ہے تاکہ میں ہر درد سے بے نیاز ہو جاؤں ۔۔۔ میں بس یہ چاہتی تھی مجھے ڈسٹرب نا کرے کوئی مجھے میری تنہائی عزیز تھی کیونکہ میری تنہائی میں میں تنہا نہیں تھی آپ میرے ساتھ تھے ۔۔۔ آپکو آن لائن آتے جاتے دیکھنا میری روح کا سکون ،،، آپکی صورت کا دیدار میری آنکھوں کا نور، اور آپکی مجھ سے بات نا کرنے کی ضد میرے دل کا درد ، غرض میری ساری خوشی سارے مسائل آپ سے جوڑ گۓ۔۔۔

میرا دل کی ہر دھڑکن، میری آنکھیں ، میری سماعت ، میرا وجود ، میری روح ،،، ہمہ تن گوش ہو کر بس آپکے منتظر ہیں ۔۔۔

میں آپ سے ملاقات کیلئے بے حد بے قرار ہوں لیکن میں آپ سے بہت ڈرتی ہوں ۔۔۔ میں ہمت ہی نہیں کر پا رہی کے آپ سے ملنے آپکے پاس پہنچ جاؤں، کسطرح آپ یہ کہہ دیتے ہیں کے مجھے آپ سے بات نہیں کرنی اگر میرے آنے پر ملاقات سے بھی انکار کردیں تو میں کیا کرونگی مجھے لگتا اگر ایسا ہوا تو اس تذلیل کا دکھ میرے لیے جان لیوا بن جائے گا ۔۔۔ کیونکہ آپ نہیں جانتے جب اپ مجھے سے یہ کہتے ہیں کہ آپ مجھ سے بات نہیں کرنا چاہتے تو مجھے بہت دکھ ہوتا ۔۔۔ کہ میں ایک آپ سے بات کرنے کو بیتاب اور آپ کے لہجے اور رویہ میں میرے اس قدر بیگانگی و ناپسندیدگی۔۔۔

وقت تو گزر رہا ہے پر میرا ہر لمحہ آپ میں قید ہے۔۔۔ میں اس لمحے میں رک گئ ہوں جہاں سے آپکا ساتھ چھوٹا۔۔۔ دل بیچین ہے اور دل کا سکون تو بہرحال صرف آپ ہیں۔۔۔

کاش آپ جان پائیں کے میں آپ سے بے حد اور دل کی گہرائی سے سچی محبت کرتی ہوں ۔۔۔ میں اپنی کسی محرومی سے گھبرا کر آپ کی محبت میں مبتلا نہیں ہوئی ہوں۔۔۔ جبکہ یہ حقیقت ہے کہ میری زندگی میں محبت کی محرومی ہے ۔۔۔ پھر بھی میں صرف آپ سے محبت پانا ہی نہیں چاہتی بلکہ آپکو بے تحاشا محبت کرنے کا حق چاہتی ہوں۔۔۔

میں ہر سِمت سے آپکی پکار کے انتظار میں ہوں۔۔۔

تب ہی یکایک اتفاق کی ایک آندھی نے مجھے اپنے زد میں لے لیا۔۔۔

Continued...