webnovel

DragonBall SYS

Tác giả: Kin_Toki
Anime & Comics
Đang thực hiện · 215.6K Lượt xem
  • 20 ch
    Nội dung
  • số lượng người đọc
  • NO.200+
    HỖ TRỢ

What is DragonBall SYS

Đọc tiểu thuyết DragonBall SYS của tác giả Kin_Toki được xuất bản trên WebNovel.A reincarnated man was blessed with a system.He doesn't know much about the dragon ball world and doesn't care much about the safety of the world.And he only has one goal. Defeat Son Goku....

Tóm tắt

A reincarnated man was blessed with a system. He doesn't know much about the dragon ball world and doesn't care much about the safety of the world. And he only has one goal. Defeat Son Goku.

Thẻ
8 thẻ
Bạn cũng có thể thích

’اب اس ملک میں کوئی بنگالی رہے گا نہ پنجابی، سندھی رہے گا نہ پٹھان، ن

’اب اس ملک میں کوئی بنگالی رہے گا نہ پنجابی، سندھی رہے گا نہ پٹھان، نہ بلوچ، نہ بہاولپوری : ’علاقائیت کے خاتمے‘ کے نام پر کیا گیا فیصلہ جو آج بھی پاکستان کو پریشان کر رہا ہے ’اب اس ملک میں کوئی بنگالی رہے گا نہ پنجابی، سندھی رہے گا نہ پٹھان، نہ بلوچ، نہ بہاولپوری اور خیر پوری اگر کوئی رہے تو وہ ہو گا پاکستانی اور صرف پاکستانی۔‘ پاکستان کی قومی اسمبلی میں اس روز چہل پہل معمول سے زیادہ تھی، کسی خاص دن کی طرح، پھر یہ دن ایک یادگار کیفیت اختیار کر گیا جب قائد ایوان محمد علی بوگرا اپنے خصوصی پروٹوکول کے ساتھ ایوان میں داخل ہوئے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کی کارروائی شروع کی اور قائد ایوان کو خطاب کی دعوت دی۔ اس کے بعد ایوان میں وزیر اعظم محمد علی بوگرا کی جانی پہچانی آواز گونجی جس پر ان کا بنگالی لہجہ غالب تھا۔ اپنے پرجوش خطاب میں انھوں نے پاکستان کے مختلف صوبوں کی علاقائی شناختوں کے خاتمے کا اعلان کر کے صرف ایک پاکستانی قومیت کے وجود اور اس کے پھلنے پھولنے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ تمام شناختیں آج سے ختم ہوئیں، آج سے ہماری ایک ہی شناخت ہے اور وہ ہے، پاکستان۔ اس سفر کی ابتدا 22 نومبر 1954 کو ہوئی تھی جب وزیر اعظم پاکستان محمد علی بوگرا نے گورنر جنرل غلام محمد کی ایما پر ایک مسودہ قانون کی تیاری کا اعلان کیا جو ایک ایسے دور کی تمہید ثابت ہوا جسے آگے چل کر ایک بڑے بحران کا نکتہ آغاز بننا تھا۔ اس اعلان کے ٹھیک دس مہینے کے بعد اسی قومی اسمبلی نے بل کی صورت میں پیش کیے گئے اس قانونی مسودہ کی منظوری دی جس کے تحت مغربی پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں کو ایک ایک صوبے میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور تجویز کیا گیا کہ باہم ضم کیے گئے ان صوبوں اور علاقوں کو صوبہ مغربی پاکستان کا نام دیا جائے گا۔ اس بل کی منظوری کے ٹھیک دو ہفتے کے بعد یعنی 14 اکتوبر 1955 کو یہ بل نافذ العمل ہو گیا۔ تاریخ میں اس بل کو ون یونٹ منصوبے کے نام سے شہرت حاصل ہوئی۔ علاقائی اور لسانی شناختیں ختم کر کے ایک پاکستانی شناخت والا اعلان اسی قانون کی منظوری کے موقع پر کیا گیا تھا۔ اس بل کی منظوری کے بعد وزیر داخلہ میجر جنرل سکندر مرزا نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی عوام کو یہ خوش خبری سنائی: 'یہ صوبائی تعصبات کی لعنت کا خاتمہ کرے گا۔اس کے ذریعے پسماندہ علاقوں میں ترقی کا دروازہ کھلے گا۔ یہ انتظامی اخراجات میں کمی لائے گا، آئین سازی میں آسانی پیدا کرے گا۔ اور سب سے بڑھ کر مشرقی اور مغربی پاکستان کو زیادہ سے زیادہ صوبائی خود مختاری کی فراہمی کا ذریعہ بنے گا۔' کیا صوبائی منافرتوں کا خاتمہ، پسماندہ علاقوں کی ترقی، آئین سازی میں سہولت اور زیادہ سے زیادہ صوبائی خود مختاری کی فراہمی ہی اس فیصلے کی بنیاد تھی؟ پاکستان کی سیاسی تاریخ سے تعلق رکھنے والی بیشتر کتابوں میں شامل تفصیلات اور سیاسی امور کے ماہرین اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ سنہ 2002 کے عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ ق کی وفاقی حکومت کے وزیر اطلاعات محمد علی درانی کہتے ہیں کہ ان کے پاس 1954 میں تیار کیے جانے والے پاکستان کے پہلے آئین کا وہ مسودہ آج بھی موجود ہے جس میں ملک کے مشرقی اور مغربی حصے کے درمیان آبادی کے توازن کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل کر دیا گیا، یعنی ملک کے دونوں حصوں کی آبادی کے تناسب کے عین مطابق قومی اسمبلی میں مشرقی پاکستان کی نشستوں کا تناسب 55 فیصد اور مغربی پاکستان کی نشستوں کا تناسب 45 فیصد تھا جس پر ملک کے دونوں حصوں میں پہلی بار اطمینان محسوس کیا گیا تھا۔ محمد علی درانی نے مجھے بتایا: 'اس سے پہلے کہ آخری خواندگی مکمل ہونے کے بعد یہ آئین نافذ ہو کر پاکستان کو سیاسی استحکام کے راستے پر گامزن کر دیتا، گورنر جنرل غلام محمد نے اسمبلی ہی کو تحلیل کر کے بحران پیدا کر دیا۔ اس کے بعد جو اسمبلی وجود میں آئی، اس میں ان کے ایما پر انتہائی جلد بازی میں ون یونٹ کے قیام کا اعلان کر دیا جس کے تحت قومی اسمبلی میں مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان کی نمائندگی مساوی قرار پائی، اس طرح ملک کے مشرقی حصے کی عددی برتری کو پیریٹی کے اس فارمولے کے تحت مغربی حصے کی عددی کمی کے برابر قرار دے دیا گیا۔ گورنر جنرل غلام محمد ون یونٹ کی ضرورت کیوں محسوس کرتے تھے؟ اس کا اندازہ قیام پاکستان کے بعد پنجاب کے ابتدائی چند برسوں کے اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں، تجزیوں اور مضامین کے مطالعے سے سمجھ میں آتا ہے جن میں مشرقی پاکستان کی کثرت آبادی کو حقیقت کے منافی قرار دیا جاتا تھا۔ اس سلسلے میں روزنامہ شائع ہونے والا ایک مضمون خاص طور پر قابل ذکر ہے جس میں کہا گیا کہ مشرقی پاکستان کی بیشتر آبادی نابالغوں پر مشتمل ہے جسے ووٹ دینے کا حق حاصل نہیں۔ لہٰذا حقیقت یہی ہے کہ مشرقی پاکستان کی آبادی مغربی پاکستان سے زیادہ نہیں .

muhsin95ali · Lịch sử
Không đủ số lượng người đọc
1 Chs

Getting to it

I felt a sudden gush of wind, I looked up to the road but there wasn't any car in sight, it was not possible that a car would pass so fast that I couldn't even see the rear lights anymore. I decided that it was all in my head, I was probably so scarred that I began to imagine things. With the thought in mind I decided to go inside the school to wait for dad, there was no one in school anymore or if there were any none of them were in sight. I went into the field and sat on one of the bleachers still waiting for dad, I know I wasn't right to forget to pick George on his first day of school but leaving me stranded hours after my last class was definitely wicked there wasn't any cars around the area anymore so i couldn't even get home on my own. I felt a gush of wind which snapped me out of my thoughts, I turned left to see Chris sitting next to me, I was more scared than shocked, like how in the world did he get there without making a sound and worse he looked so pale like he could literally be mistaken for a statue. "mate" he whispered under his breath, what was that even supposed to mean. "Why are you here, When did you get here, answer me!!" I almost yelled asking him a bunch of questions but not the one that bordered me most, 'why did he look like he cared?' He suddenly looked forward into the distance then sighed. " Your dad is here, I'll answer all your questions next time." he said. I looked forward as well but there was no way to tell that my dad was here. " what do you mean by my dad is here, there's no one there." I stated while turning towards him but he wasn't there any longer. At this point, a thousand and one thoughts were going through my head, I was worried that I just hallucinated, but most of all I was scared that all that just happened might have been real. Out of curiosity I picked my books and went back to the gate to my surprise I met dad scowling. Dad kept scolding me for not waiting outside the gate for him but I ignored him and went into the back sit the only question in my mind, 'how did Chris know dad was here?

Sparkuzyjoy · Kỳ huyễn
Không đủ số lượng người đọc

số lượng người đọc

  • Đánh giá xếp hạng tổng thể
  • Chất lượng bài viết
  • Cập nhật độ ổn định
  • Phát triển câu chuyện
  • Thiết kế nhân vật
  • Bối cảnh thế giới
Các đánh giá
đã thích
Mới nhất
DemonRyuki
DemonRyukiLv3DemonRyuki

Great until now, can’t wait for the coming chapters

Franpaze
FranpazeLv4Franpaze

👍Good , could be better by more involvement with the mc when it comes to events in the main series ( that’s just me though you doing great)

WintyLP
WintyLPLv1WintyLP

Nice

Navigator_Ray
Navigator_RayLv4Navigator_Ray

Not bad keep up the good work author 👍 [img=recommend][img=recommend][img=recommend][img=recommend][img=recommend]

david_cuenca
david_cuencaLv2david_cuenca

esto parece interesante jeje zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz

HỖ TRỢ

Về tác phẩm

Báo cáo