webnovel

My Lilac

Penulis: shrimpmii
Contemporary Romance
Sedang berlangsung · 838 Dilihat
  • 2 Bab
    Konten
  • peringkat
  • N/A
    DUKUNG

What is My Lilac

Baca novel My Lilac yang ditulis oleh penulis shrimpmii yang diterbitkan di WebNovel. Surviving the world was already hard enough, but having a lover in the side wouldn't hurt to try....

Ringkasan

Surviving the world was already hard enough, but having a lover in the side wouldn't hurt to try.

tagar
5 tagar
Anda Mungkin Juga Menyukai

Fairy Tale of A Village Girl

He is a third generation heir of famous Patel family in Pune, India. His family has made a name for themselves in restaurant chain business. They have also many franchises in different cities of India. He is proud, cold and highly intelligent. Everyone thinks in his big family that he can bring greater prosperity to the family after two generation of hard work. He has just completed his masters in management from one of the most reputed universities in India. He is a dream husband for many girls and dream son-in-law for many business class families. The only flaw in his personality is that he is a person with a traditional cultured view about family and relationships. Well, it is flaw according to modern thinkers and the girls mostly. His mother is afraid he will be taken advantage of because he is too emotional. And then the person who takes advantage of him is his grandmother, whom he loves and cares about the most in the family. She has promised a relative in the village that she will set up a marriage between their families and now her most favorite grandson has to do it for her. His dream of a fairy tale love gets shattered just like that. She was a hard working girl in her family. She has passed 12th grade with first division from the government school in the village. When she was 10 years old she was told by her grandmother that her marriage was fixed in a family in the city. She has learned to cook food, have been extra attentive in her studies and also tried to learn English well because she wanted to make her husband proud. She completed her education of up to 12th grade at the age of 17. After that, she could not go to college because the city was far from her village and because of being everyone's darling in the family they did not wish to send her away. It was already decided that at the age of 20 she will be married and she will go to the city. So, everyone in the family said that she can do college at that time. So her last 3 years from the age of 17 to 20 in the village were gone while learning to cook food, doing vegetable gardening and serving her elders and dreaming of her husband. Will he look like one of those actors in movies? I should perfect myself in cooking and learn how to respect elders, what if I embarrassed him in front of his family and relatives? I should take care of myself and not get any wound or scars while doing garden work or cooking on the stove, what if he finds me ugly? In the summer of year when she turned 20, her family received a call that people of boy's family are coming to see the girl and fix the marriage date and the boy is also coming. She felt like her dream is going to come true. She felt shy, self-conscious and dazed all the time. Finally, her dream of fairy tale love and the valiant prince is going to come true.

Kritdeo · Umum
Peringkat tidak cukup
73 Chs

حدیں پار کرنے والی وہ شہزادی جس کی کتاب پہلی صلیبی جنگ کی اہم شہادت ۔

نے اس سال اپریل کے مہینے میں مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر فیصلہ کیا کہ وہ 40 روز تک صرف پانی اور باسی روٹی پر گزارا کریں گے، سروں میں خاک ڈال کر رہیں گے، زمین پر سوئیں گے اور اس دوران سب صرف انتہائی سادہ اور کھردرے موٹے کپڑے پہنیں گے۔ ایک خانقاہ میں راہبوں کے کسی خاندان کا اس طرح رہنا تو کسی بھی زمانے میں عام بات ہے، لیکن یہ کسی خانقاہ کا منظر تھا اور نہ ہی اس خاندان کے لوگ راہب ،تصویر کا ذریعہDEA / G. DAGLI ORTI/GETTY IMAGES ،تصویر کا کیپشن شہنشاہ الیکسیوس: سنہ 1081 میں حکمران بننے کے بعد الیکسیوس تقریباً چالیس برس تک اور پھر ان کے بیٹے جان 20 برس تک بازنطینی سلطنت کے شہنشاہ رہے۔ شہزادی اینا نے 15 جلدوں پر مشتمل اپنی کتاب 'الیکسی ایڈ' میں اپنے والد کے دور کا تفصیلی احوال پیش کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب شہزادی کی عمر 7 برس تھی بادشاہ سٹیفن نے ان سے سیکس کی کوشش کی جس کے نتیجے میں وہ ہمیشہ کے لیے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئی تھیں۔ اس کے بعد بھی ان کی پوری زندگی زیادتی کی مثال بنی رہی جس میں تاریخ پڑھیں تو ان کے والد ان کے شوہر کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں۔ شہزادی سیمیون کی شادی کا یہ واقعہ شہزادی اینا کرومنینے کی پیدائش سے تقریباً دو صدیوں بعد کا ہے۔ اینا کومنینے سات برس کی تھی جب وہ اپنے ہونے والے شوہر کے گھر بھیج دی گئی تھی۔ ان کے منگیتر کانسٹنٹائین ڈوکاس تھے جو ایک سابق شہنشاہ مائیکل ہفتم کے بیٹے تھے۔ یہ منگنی اینا کی پیدائش کے کچھ ہی عرصے بعد ہوئی تھی۔ دونوں بچوں کو منگنی کے وقت بازنطینی عوام کے سامنے پیش کیا گیا اور سب کی نظروں میں وہ مستقبل کے شہنشاہ اور ملکہ تھے۔ لیکن یہ صورتحال دیر تک قائم نہیں رہ سکی کیونکہ جب اینا چار برس کی تھی ان کے والدین ہاں بیٹے کی پیدائش ہو گئی۔ اس کے علاوہ کانسٹنٹائین کا بھی جلد انتقال ہو گیا۔ اینا 12 برس کی عمر میں اپنے گھر واپس آ گئیں۔ یہیں سے، شہزادی کی طرف سے تاریخ لکھنے کے فیصلے کے بعد، کہانی میں دلچسپی کا مرکز نصف صدی سے زیادہ عرصے تک دنیا کی ایک بڑی سلطنت کے شہنشاہ رہنے والے دو باپ بیٹے نہیں رہتے بلکہ تاریخ لکھنے کی جرات کرنے والی ایک شہزادی بن جاتی ہے۔ شہزادی جس کی اس معاشرے میں ذمہ داری زمانے کے تقاضوں کے مطابق لڑکی ہونے کے ناطے صرف شادی کرنا اور نبھانا ہونی چاہیے تھی۔ سنہ 1081 میں حکمران بننے کے بعد الیکسیوس تقریباً 40 برس تک اور پھر ان کے بیٹے جان 20 برس تک بازنطینی سلطنت کے شہنشاہ رہے۔ شہزادی اینا نے 15 جلدوں پر مشتمل اپنی کتاب ’الیکسی ایڈ‘ میں اپنے والد کے دور کا تفصیلی احوال پیش کیا ہے۔ اس کتاب میں انھوں نے پہلی صلیبی جنگ کا بھی تفصیلی ذکر کیا ہے اور اسے اس جنگ کی ایک اہم دستاویز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شہزادی اینا کے والد نے سلطنت کی مشرقی سرحدوں پر سلجوکوں کی صورت میں پیدا ہونے والے خطرے سے نمٹنے کے لیے پاپائے روم سے مدد طلب کی تھی جس کے جواب میں پاہائے روم نے صلیبی جنگ کا اعلان کر دیا۔ یہ بات الگ ہے کہ، مؤرخین کے مطابق، شہنشاہ الیکسیوس صلیبی جنگ کے اعلان سے حیران رہ گئے تھے اور وہ اس سے کچھ زیادہ خوش نہیں تھے، لیکن اس پر مزید بات آگے چل کر کریں گے۔ مزید پڑھیے: استنبول کی ’طوائف گلی‘ کی تھیوڈورا سلطنت روم کی ملکہ کیسے بنی؟ شہزادی جہاں آرا اور شاہ جہاں کے تعلقات متنازع کیوں بنے؟ ایسا نہیں کہ شہزادی اینا میں ’تخت کے لالچ‘ کا ذکر نہیں ہوتا یا پہلی اولاد ہونے کے ناطے انھوں نے اس کی کوشش نہیں کی ہو گی۔ کچھ مؤرخین لکھتے ہیں انھوں نے اپنے والد کی موت کے بعد اپنے بھائی کے خلاف سازش کر کے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر اقتدار حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی اور اسی پاداش میں انھیں اپنی زندگی کے آخری سال راہبہ کے طور پر ایک خانقاہ میں گزارنے پڑے جہاں انھوں نے اپنی کتاب ’الیکسی ایڈ‘ لکھی۔ خانقاہ اور راہبہ والی بات تو حقیقت ہے لیکن ان کو زبردستی وہاں بھیجنے والی بات پر سب مؤرخ متفق نہیں۔ اینا کومنینے کا بڑا کمال یہ نہیں تھا کہ انھوں نے 15 جلدوں پر مشتمل تاریخ کی کتاب لکھی بلکہ قرون وسطیٰ کے بازنطینی معاشرے میں اصل کمال اور انوکھی بات یہ تھی کہ انھوں نے یہ کتاب لڑکی ہونے کے باوجود لکھی۔ 11ویں صدی کی بازنطینی سلطنت کے ماحول کے پس منظر میں دیکھا جائے تو انھوں نے یہ کتاب لکھنے کے لیے وہ حدیں پار کیں جو ’اچھے‘ گھر کی لڑکیاں نہیں کرتی تھیں۔ کولووو لکھتی ہیں کہ بہترین اساتذہ کے ہوتے ہوئے بھی قسطنطنیہ میں کسی لڑکی کے لیے علم کے حصول میں بہت سی مشکلات تھیں۔ ’سب سے اہم بات یہ کہ عورت کا دانشور ہونے کا تصور ہی لوگوں کے لیے عجیب تھا، ایسی عورت کو کرشمہ سمجھا جاتا تھا یا بلا۔‘ روایتی سوچ کے مطابق علم کا حصول اور دانش مردانہ خصوصیات تھیں اور عورت اپنے ’جذباتی‘ مزاج کی

muhsin95ali · Sejarah
Peringkat tidak cukup
1 Chs

peringkat

  • Rata-rata Keseluruhan
  • Kualitas penulisan
  • Memperbarui stabilitas
  • Pengembangan Cerita
  • Desain Karakter
  • latar belakang dunia
Ulasan-ulasan

DUKUNG

empty img

segera hadir

Lebih lanjut tentang buku ini

General Audiencesmature rating
Lapor