webnovel

If you trust on gog

History
Sedang berlangsung · 417 Dilihat
  • 1 Bab
    Konten
  • peringkat
  • N/A
    DUKUNG

What is If you trust on gog

Baca novel If you trust on gog yang ditulis oleh penulis MoNxTEr_GaMinG yang diterbitkan di WebNovel. *وہ ایک عرب ملک کا رہنے والا تھا۔ کوئی خاص مقصدِ حیات نہ تھا، صرف دنیا ہی دنیا تھی* ۔ اللہ کے ساتھ تعلق بھی کم ہی تھا۔ کتنی مدت سے مسجد جانا گوارا نہیں ہوا، نہ ہی اللہ کے سامنے سجدہ کیا۔ وہ برے دوستوں...

Ringkasan

*وہ ایک عرب ملک کا رہنے والا تھا۔ کوئی خاص مقصدِ حیات نہ تھا، صرف دنیا ہی دنیا تھی* ۔ اللہ کے ساتھ تعلق بھی کم ہی تھا۔ کتنی مدت سے مسجد جانا گوارا نہیں ہوا، نہ ہی اللہ کے سامنے سجدہ کیا۔ وہ برے دوستوں کے ہمراہ شام سے صبح تک لہو و لعب اور بے کار کاموں میں مشغول رہتا اور بیوی کو گھر میں اکیلے چھوڑے رکھتا جو اس تنہائی سے خاصی تنگی اور پریشانی محسوس کرتی ۔ نیک اور وفادار بیوی نے اپنے شوہر کو سمجھانے بجھانے اور صحیح راستے کی طرف لانے کی بہت کوششیں کیں مگر بے فائدہ ثابت ہوئیں ۔ ایک مرتبہ وہ لہوو لعب کے کاموں میں شب بیداری کرنے کے بعد ۳ بجے گھر واپس آیا، دیکھا اس کی بیوی اور چھوٹی بچی دونوں گہری نیند میں سو رہے ہیں۔ نیند اس سے کوسوں دور تھی وہ انہیں بستر پر ہی چھوڑ کر دوسرے کمرے میں گیا اور فلموں اور بے حیاَئی کے کاموں میں مصروف ہو گیا۔ اچانک اس کا دروازہ کھلا اور پانچ سالہ بیٹی باپ کے سامنے تھی۔ بیٹی نے باپ کی طرف انتہائی تعجب کے ساتھ حقارت آمیز نظروں سے دیکھا اور بولی : "یا بابا عیب علیک اتق اللہ" ابا جان:- (آپ کے لیے یہ نہایت معیوب بات ہے آپ کو اللہ سے ڈرنا چاہیئے۔) یہ جملہ بچی نے تین بار دہرایا پھر دروازہ بند کر کے چلی گئی۔ باپ پر بجلی بن کر گری بچی کی بات اور وہ سخت شرمندہ اور پشیمان ہو کر اٹھا اور فلموں کو بند کیا اور خود ہکا بکا ہو کر بیٹھ گیا۔ بچی کا جملہ اس کے دماغ میں گردش کر رہا تھا۔ پھر وہ کمرے سے نکلا بچی بستر ہر چا چکی تھی۔ وہ حواس باختہ ہو گیا اور اس کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا، اس وقت اس کو کونسی آفت نے آ گھیرا ہے۔ ساتھ ہی قریبی مسجد میں سے نکلنے والی آذان کی آواز اس کے کانوں میں ٹکرائی جو ڈراؤنی رات کے سکوت کو توڑ رہی تھی۔ وہ جلدی سے اٹھا اور غیر ارادی طور پر وضو کیا اور مسجد جا پہنچا۔ اسے نماز پڑھنے کی خواہش نہ تھی بلکہ وہ اپنی بے چینی سے نمٹنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ابھی سجدے میں پہنچ کر پیشانی زمین پر رکھی ہی تھی کہ بلا سبب اس کی آنکھوں سے آنسوؤں کا ایک سیل امڈ آیا اور وہ سسکیاں لے کر رونے لگا۔ کئی سالوں بعد پہلی دفعہ اس کا ماتھا اپنے اللّٰہ ربّ العالمین کے آگے جھکا تھا۔ اس آہ و زاری نے اس کو احساس دلایا کہ اب اس کے ایمان کی تازگی کا وقت آ گیا ہے۔ اس نے اپنے دل و دماغ سے تمام فسق و فجور سے متعلق باتوں کو باہر نکالا اور اللہ سے سچے دل سے توبہ کی۔ اب اس کی زندگی کی کایا پلٹ چکی تھی ۔ فجر کی نماز ختم ہو گئی وہ تھوڑی دیر مسجد میں بیٹھا رہا، پھر اپنے گھر کو واپس ہوا۔ کچھ سوئے بغیر پوری تیاری کیساتھ ڈیوٹی پر چلا گیا۔ جب آفس پہنچا اس کا مینیجر تعجب سے دیکھنے لگا اور اتنی جلدی آنے کی وجہ پوچھی۔ اس نے گزشتہ رات کا سارا واقعہ بتایا مینیجر نے کہا، تم اس بات پر اللہ کا شکر ادا کرو کہ اللہ نے تمہیں ایسی معصوم بچی سے نوازا جس نے تمہیں ملک الموت کے آنے سے پہلے پہلے غفلت کی نیند سے بیدار کر دیا۔ ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد وہ جلدی جلدی گھر کو روانہ ہوا تاکہ اپنی بیٹی سے مل سکے جو اس کی ہدایت کا سبب بنی۔ وہ گھر داخل ہوا تو اس کی بیوی نے زار و قطار آنسو بہاتے ہوئے اس کا استقبال کیا۔ اس نے پوچھا کیوں رو رہی ہو؟ بیوی نے چیختے ہوئے جواب دیا تمہاری بیٹی حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے وفات پا گئی ہے۔ اس خبر کے صدمے نے باپ کے اوسان خطا کر دئیے۔ وہ خود پر قابو نہ پا سکا اور چیخ چیخ کر رونے لگا۔ تھوڑی دیر بعد جب قدرے اطمینان ہوا اس کو سمجھ میں بات آئی کہ جو کچھ بھی ہوا ہے اللہ تعالی کی طرف سے ابتلاٰ و آزمائش ہے۔ اللہ تعالی اس کا امتحان لینا چاہتا ہے۔ اس نے دوست کو فون کر کے بلایا۔ بچی کو غسل دیا گیا، عزیز و اقارب جنازہ پڑھ کر دفن کرنے گئے۔ اس نے اپنے ہاتھوں سے بچی کو قبر میں اتارا اور اس کی آنکھیں اشکبار تھیں۔ وہ بولا، میں اپنی بیٹی کو نہیں بلکہ روشنی کو دفن کر رہا ہوں، جس نے میری زندگی کی اندھیری رات کو روشنی میں بدل دیا۔ میں اس روشنی کو دفن کر رہا ہوں جس کی شعاعوں نے میری زندگی کی کایا پلٹ دی اور جو مجھے فسق و فجور کی تاریکیوں سے نکال کر ایمان و عمل کی دنیا میں لے آئی ۔ (ماخّوذ: سنہری کرنیں: ۲۵۵)

Anda Mungkin Juga Menyukai

SSS-Class Plunderer

This book is dropped. Check my new novel and WSA entry 'Re: In Another World With The Strongest System' here: http://wbnv.in/a/5fh5i6F ...... 20 Years Ago, the apocalypse came to Earth. Animals and plants have evolved into savage beasts, while unknown threats lurk in the shadows. Dungeons appeared, each with its own set of dangerous monsters. Hope was lost until they appeared. They were called the ‘Awakened.’ They were humans who had special abilities that allowed them to fight back these monsters. Using this newly acquired power, humanity eventually reclaimed half of the Earth’s land as of now. Then what about me? Ha, I’m a failed potential SSS Class Awakened. Due to an accident, my potential degraded to F Class which was no different from a normal human. Are you kidding me? They even created the so-called F Class potential specifically for me as a sign of ‘respect’ for my previous potential rank. But I ignored the humiliation and continued to be an ‘Awakened,’ working as a porter to make a living. It was the good old days. But one day, after narrowly escaping death in a dungeon, I received a mysterious ability that allowed me to plunder the abilities of the monsters or humans I killed. “Finally! I have another chance to change my fate! ” However, all of my joy would vanish after the first time I used the skill. Although it claims to be able to plunder someone’s abilities, it appears that this skill... is also plundering something within me. …………….. Update Schedule: 7 chapters/week Weekly goal: 100 PS = 1 extra chapter If you like the story, you can support me by buying a me a coffee here: https://ko-fi.com/iqca8723 A/N: Thank you! The cover is not mine, if you are the owner and want me to take it down, please let me know.

IQCA · Fantasi
4.6
129 Chs

peringkat

  • Rata-rata Keseluruhan
  • Kualitas penulisan
  • Memperbarui stabilitas
  • Pengembangan Cerita
  • Desain Karakter
  • latar belakang dunia
Ulasan-ulasan

DUKUNG

empty img

segera hadir

Lebih lanjut tentang buku ini

Lapor