webnovel

وجہ تم ہو۔

قسط نمبر 2

کشش اپنی ماصوم نظروں سے اپنے ماں باپ تلاش کرنے لگی تبہی اسکی آنکھیں کے آگے اندھیرا چھا گیا وہ یہ منظر دیکھنے کے قابل نہیں تھی شاید ۔ان سب کے لیے شاید وہ تیار نہیں تھی لیکن وہ نہیں جانتی تھی کہ اسکی قسمت میں آخر کیا لکھا ہے ۔۔۔۔

اسکی آنکھیں فورن آنسوؤں سے بھر آئیں اور اس نے ایک زور دار چیخ لگائی جسے شاید وہاں کوئ نہ سن سکا کیونکہ جس ٹرین میں وہ سوار تھے اسکا بری طرح سے ایکسیڈینٹ ہو چکا تھا اور تقریباً سب لوگ بری طرح زخمی تھے یا خالق حقیقی سے جا ملے تھے ۔۔

کشش نے اپنے بابا کے سرہانے بیٹھ کر انہیں نہایت پیار سے پکارا جیسے دنیا جہان کی نرمی اسکی ماصوم آواز میں مل گئ ۔۔

وہ آہو پکار سے دونوں کو پکارتی اور جواب کا انتظار کرتی چوپ ہو جاتی ۔ جب وہ سب طریقے آزما چکی تو چند لمحے کے لیے خاموش ہوئ اتنے میں مدد کے لیے لوگ آۓ اور اسکے بابا کو سٹریچر پر ڑالہ جسے کشش ماصومیت سے دیکھ رہی تھی اور ایک جہٹکے سے اسکا ہاتھ اسکے بابا سے الگ ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میم ۔۔۔میم ۔۔۔۔ کیا آپ پیشنٹ کے ساتھ ہیں ؟؟؟ کشش کی آنسوؤں سے بھری آنکھیں کھلی اور ایک جہٹکے سے ہاں میں سر ہلاتی اٹھی ۔جی میں ہوں۔ حارث ۔۔ حاااا۔۔۔ جی میم نرس نے اسکی بات کاٹی اور اسے حارث کی صحت یابی کا علم دیا

حارث وہی چھوٹا بچہ تھا جو اس دن کشش کو ٹرین حادثہ میں ملا تھا ۔حارث اسکے جینے کا واحد سہارا تھا کیونکہ اسکا تو کوئ بہین بھای بھی نہیں تھا ۔ اسی لیے اسنے حارث کو زندگی کا سہارا بنایا اور نئے سرے سے زندگی شروع کی ۔

وہ اپنی تعلیم مکمل کر کے اب ایک کالج میں پڑھاتی تھی اور حارث کو پڑھانا چاہتی تھی ۔۔۔۔حارث کیسا ہے میرا بچہ ؟؟؟؟ حارث نے ہاں میں سر ہلاتے جواب دیا کشش نے اسے ماتھے پر بوسہ دیا اور آنکھوں میں نمی لاتے ہوئے کہا ۔۔میری جان ۔۔۔ شکر ہے اللّٰہ پاک کا ۔۔ حارث نے کشش کی طرف دیکھتے ہوئے کہا میں گھر جاتے ہوئے آئسکریم لونگا اور ڑاکڑ انکل نے کہا ہے جتنی آئسکریم کھاؤ گے اتنا جلدی ٹھیک ہو گے ۔۔اسکی اس بات پر کشش مسکرائی اور ہاں میں سر ہلاتے اسے مطمئن کیا اور ڈاکٹر سے بات کرنے لگی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(جاری ہے)

( اپنی رائے کا اظہار لازمی کریں تاکہ ہمیں حوصلہ ہو شکریہ)

سچا پیار مل جائے تو زندگی کا بوجھ کم لگتا ہے

Roman_Musharafcreators' thoughts